اشاعتیں

خمسة وثلاثون أدباً في التعامل مع الوالدين

خمسة وثلاثون أدباً في التعامل مع الوالدين ١) إغلاق الجوال في حضرتهم. ٢) الإنصات لحديثهم. ٣) تقبل رأيهم. ٤) التفاعل مع حديثهم. ٥) النظر إليهم مباشرة بتذلل. ٦) المدح والإشادة الدائمة لهم. ٧) مشاركتهم الأخبار المفرحة. ٨) عدم نقل الأخبار السلبية لهم. ٩) الثناء على أصدقائهم ومن يحبون. ١٠) التذكير الدائم بإنجازاتهم. ١١) الإيحاء بالتفاعل مع الحديث حتى لو تكرر منهم. ١٢) عدم ذكر المواقف المؤلمة من الماضي. ١٣) تجنب الأحاديث الجانبية. ١٤) الجلوس باحترام معهم. ١٥) عدم التقليل والانتقاص من أفكارهم. ١٦) عدم مقاطعتهم وتركهم يسترسلون في حديثهم. ١٧) إحترام سنهم وعدم إزعاجهم بالأحفاد. ١٨) عدم معاقبة الأحفاد أمامهم. ١٩) تقبل كافة النصائح والتوجيهات منهم. ٢٠) السيادة لهم في حضورهم. ٢١) عدم رفع الصوت عليهم. ٢٢) عدم المشي قبلهم أو أمامهم. ٢٣) عدم الأكل قبلهم. ٢٤) عدم تحديق البصر بهم. ٢٥) الافتخار بهم وإن لم يكونوا أهلاً لذلك. ٢٦) عدم مد الرجل أمامهم أو إعطاءهم الظهر. ٢٧) عدم التسبب بشتمهم. ٢...

نافرمانیوں کے باوجود بخشش کی تمنا رکھنا کیسا ہے؟

نافرمانیوں کے باوجود بخشش کی تمنا رکھنا کیسا ہے؟ ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖  یہودیوں کی ایک سرکشی یہ بیان ہوئی کہ۔۔۔۔۔ ترجمہ: ’’ نافرمانیوں کے باوجود وہ یہ سمجھتے تھے کہ ان کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اوراس پر ان کی پکڑ نہ ہو گی۔‘‘  یہودیوں کی اس سر کشی کی بنیاد یہ تھی کہ یہ لوگ اس زعم میں مبتلا تھے کہ ہم انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد ہیں ، اللہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے ہیں اس لئے  ان گناہوں پر ہم سے کچھ مُؤاخذہ نہ ہوگا۔ فی زمانہ بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں کہ جو اپنی بد اعمالیوں کے باوجود خود کو آخرت کے اجر و ثواب کا حق دار سمجھتے ہیں یونہی بعض سمجھدار قسم کے لوگ شیطان کے اس دھوکے میں پھنس کر گناہوں میں پڑے رہتے ہیں کہ ہم اگرچہ گناہگار ہیں لیکن فلاں کامل پیر صاحب کے مرید ہیں لہٰذا ہم بخشے جائیں گے اور گناہوں پر ہماری پکڑ نہ ہو گی۔ ایسے حضرات خود ہی غور کر لیں کہ ان کا یہ طرزِ عمل کن کی عکاسی کر رہا ہے، شاید یہ وہی دور ہے کہ جس کی خبر اس روایت میں دی گئی ہے، حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : ’’ عنقریب لوگوں کے سینوں میں ق...

ذبح کرنے کے احکام

امام اجل فقیہ النفس قاضی خاں اپنے فتاوی میں تحریر فرماتے ہیں: رجل ضحی وذبح وقال بسم اﷲ بنام خدائے بنام محمد علیہ السلام، قال الشیخ الامام ابوبکر محمد بن الفضل رحمہ اﷲ تعالی ان اراد الرجل بذکر اسم النبی صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم بتبجیلہ وتعظیمہ جازولاباس وان ارادبہ الشرکۃ مع اﷲ لاتحل الذبیحۃ ۳؎۔ کسی نے بنام خدا محمد علیہ السلام قربانی کی یا ذبح کیا، شیخ امام ابوبکر محمد بن فضل رحمہ اللہ تعالی نے فرمایا: اگر اس شخص نے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے نام سے صرف تعظیم وتبجیل مراد لی تو جائز ہے اور اگر اللہ تعالی کے ساتھ شریک بنایا تو ذبیحہ حلال نہ ہوگا ۔ (ت) (۳؎ فتاوی قاضی خاں کتاب الاضحیۃفصل فی الانتفاع بالاضحیۃ نولکشور لکھنؤ ۴/ ۷۵۰) بلکہ اس سے بھی زائد خاص صورت عطف میں مثلا ''بنام خدا وبنام فلاں'' جس سے صاف معنی شرکت ظاہر ہے اگر چہ مذہب صحیح حرمت جانور ہے، مگر حکم کفرنہیں دیتے کہ وہ امر باطنی ہے،کیا معلوم کہ اس کی نیت کیا ہے۔ درمختارمیں ہے:ان عطف حرمت نحوباسم اﷲ واسم فلان ۱؎۔ اگر اللہ تعالی کے نام پر دوسرے نام کا عطف کیا تو حرام ہے، مثلا بسم اللہ ...

این آر سی (NRC) مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کا ذریعہ

این آر سی (NRC) مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کا ذریعہ ✍️ محمد زاہد المرکزی کالپی شریف مقيد کردیا سانپوں کو یہ کہ کر سپیروں نے اب انسانوں کو انسانوں سے لڑوانے کا موسم ہے جی ہاں! آپ نے د...

*بابری مسجد، ریویو پیٹیشن اور سُنّی تنظیموں کا موقف*

*بابری مسجد، ریویو پیٹیشن اور سُنّی تنظیموں کا موقف* (حضور مفتی اعظم علیہ الرحمۃ کے فتویٰ کی روشنی میں.... مسجد جیسے شہید ہونے سے پہلے مسجد تھی قیامت تک مسجد رہے گی.....) ١٦ نومبر ٢...

تلاوت قرآن کا اجتماعی اہتمام کریں مسلمان !!

*🌹تلاوت قرآن کا اجتماعی اہتمام کریں مسلمان !!🌹* *ناروے میں ہوئے توہین قرآن کے جواب میں تحریک فروغ اسلام کا جوابی اقدام* ناروے میں ایک اسلام دشمن کے ذریعے قرآن پاک کو جلانے کی ن...

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماے کرام اس مسئلہ میں کہ

*جامعہ مرکز الصالحات* *رحمت نگر سکھے ٹانڈراجدھنوار ضلع گریڈیہ صوبہ جھارکھنڈ میں شہزادیان اسلام کے لیے ایک ایسا دینی ادارہ ہے جو جھار کھنڈ کے مختلف ضلعوں کی نمائندگی کر رہا ...