کیا مکڑی کو مار سکتے ہیں؟
کیا مکڑی کو مار سکتے ہیں؟
جواب:
جو مکڑی حرم میں رہنے والی ہے اس کو مارنا منع ہے, جبکہ عام مکڑی کو مارنے کا حکم خود حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے دیا ہے لہذا اس کو مار سکتے ہیں کیونکہ گھر میں جتنی مکڑیاں زیادہ ہوں گی, اتنے زیادہ جالےبنیں گی اور گھروں میں مکڑی کے جالوں کا ہونا تنگدستی کا باعث ہوتا ہے.
چنانچہ صاحبِ زبدہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
*"نھی علیہ السلام عن قتل العنکبوت والحمام الکائنین فی الحرم"*
یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکڑی اورکبوتر جو کہ حرم میں رہنے والے ہیں ان کو قتل کرنے سے منع فرمایا ہے.
اور عام مکڑی کے بارے میں حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے یہ حکم فرمایا:
*"العنکبوت شیطان مسخہ اللہ تعالیٰ فاقتلوہ"*
یعنی مکڑی شیطان ہے, اللہ تعالی نے اسے مسخ فرمایا ہے پس تم اسے قتل کر دیا کرو.
*(ذکرہ فی الجامع الصغیر)*
اور ثعلبی حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
*"طھروا بیوتکم من نسج العنکبوت فان ترکہ فی البیوت یورث الفقر"*
یعنی اپنے گھروں کو مکڑی کے جالے سے پاک رکھو, اگر گھروں میں جالاچھوڑا تو وہ تنگدستی پیدا کرے گا.
دیلمی نے مسند الفردوس میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال ہوا کہ مسخ شدہ جانور کتنے ہے تو حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے 13 فرمائے اور وہ یہ ہیں :
*"الفیل والدب والخنزیر والقرد والجریث والضب والوطواط والعقرب والدعموص والعنکبوت والارنب وسھیل والزھرۃ"*
یعنی ہاتھی , ریچھ, سور, بندر, مخصوص مچھلی, گوہ, چمگادڑ, بچھو, کرم آبی, مکڑی, خرگوش, سہیل ستارہ اور زہرہ ستارہ.
*(ملخصاً شرح قصیدہ بردہ شریف از علامہ محمد احمد قادری رحمۃ اللہ علیہ صفحہ 205,206 ضیاء القرآن پبلیکیشنز)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
والسلام
*عبیدرضامدنی*
13/04/2019
03068209672
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
comment