این آر سی (NRC) مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کا ذریعہ

این آر سی (NRC) مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کا ذریعہ

✍️ محمد زاہد المرکزی کالپی شریف

مقيد کردیا سانپوں کو یہ کہ کر سپیروں نے
اب انسانوں کو انسانوں سے لڑوانے کا موسم ہے

جی ہاں! آپ نے درست پڑھا کہ این آر سی ہمارے حوصلے پست کرنے،مسلمانوں میں باہم لڑائی جھگڑا کرنے، اور دوسرے درجے کا شہری بنانے کے لیے لایا جارہا ہے-اب اس کے ذریعے کیسے اپنا کام نکالا جائے گا آئیے جانتے ہیں. سب سے پہلے یہ جان لیں کہ کسی بھی ملک کی چودہ فیصد آبادی کو ملک سے نکال کر باہر نہیں پھینکا جا سکتا، کیونکہ ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ سیریا، عراق، افغانستان، میانمار، لیبیا، فلسطین وغیرہ سے بھاگے ہوئے افراد کبھی سمندری لہروں کی خوراک بن جاتے ہیں تو کبھی دیگر ممالک کی سرحدوں میں تعینات فوجی دستوں کی گولیوں کا نشانہ، ظاہر ہے نکالنا ممکن نہیں تو رکھنا ہی ہے اب دو صورتیں ہیں یا تو اپنے حقوق کے ساتھ رہیں یا حقوق سے عاری، اول، اگر حقوق کے ساتھ رہتے ہیں تو کسی بھی شدت پسند تنظیم کے لیے خطرہ ہیں کیونکہ یہ اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے انھیں حکومت سے بے دخل کرسکتے ہیں. اور انکی ہمیشہ کی حکومت کا خواب پورا ہونے میں یہ چیز سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہٰذا شق دوم ہی انکے لئے شاندار ہتھیار ہے تو وہ اسی پر عمل کی کوشش کررہے ہیں. اس لیے وہ  چاہتے ہیں کہ انھیں ایسے قوانین لاکر بے دست و پا کردیا جائے جس سے یہ ہمیشہ ہمارے مرہون منت رہیں، جانوروں کی طرح کام بھی کریں، اور خاموش بھی رہیں،گاہے بگاہے ان پر ظلم کرکے شدت پسند ٹولے کو خوش بھی کیا جاسکے. تو وہ چاہتے ہیں کہ اس کے ذریعے خود مسلمانوں میں ہی دو پھاڑ کردی جائیں تاکہ وہ اسی میں الجھے رہیں، لڑتے مرتے رہیں، کبھی ایک ٹولے پر ہاتھ رکھیں گے کبھی دوسرے پر، دونوں کے درمیان خونی کھیل خود ہی چلتا رہے گا-بعد میں کہ دیا جائے گا کہ دیکھو! یہ کتنے خطرناک ہیں انھیں اپنے سماج میں نہیں رکھا جا سکتا، اس طرح بچی کھچی کسر حکومت پوری کردے گی.
جب دو گروہ ہوں گے ایک وہ جن کا نام این آر سی لسٹ میں ہے اور ایک وہ جن کا نام لسٹ میں نہیں ہے. تو جنکا نام لسٹ میں ہے انھیں یہ باور کرایا جائے گا کہ یہ باہری ہیں، اگر یہ نہ ہوں تو آپ پر کوئی پریشانی نہ آئے گی، تو لسٹ میں نام والے افراد غيرنام والوں کے خلاف ہونے والی کسی بھی طرح کی جائز، ناجائز کارروائی پر خاموش تماشائی بنے رہیں گے، اس ناجائز کارروائی پر خاموش طبقہ کے لیے غیر نام والوں کے دل میں کیا ہوگا یہ بتانے کی ضرورت نہیں، وہ حکومت کو دشمن کم سمجھیں گے اپنے مسلمان بھائیوں کو ضرور سبق سکھانا چاہیں گے اور پھر جو ہوگا آپ تصور کیجئے، کہیں بھائی بھائی کو گولی مارے گا کہ تم میری مدد اس لیے نہیں کررہے کہ ہماری جائداد تمہیں مل جائے، تو کہیں باپ، بیٹے، ماں، بیٹی، بیوی، شوہر، بھائی، بہن میں جنگی صورت حال نظر آئے گی اور قوم مسلم کے خون کے پیاسے مزے لے رہے ہوں گے کہ ہم نے ایسا کام کیا جس سے "سانپ بھی مرگیا اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹی" بولو! سمجھے کہ نہیں؟
مقيد کردیا سانپوں کو یہ کہ کر سپیروں نے
اب انسانوں سے انسانوں کو لڑوانے کا موسم ہے

*آپسی انتشار پر یہ کہانی بھی پڑھیں*

خواب خرگوش کے مزے لوٹنے والے حضرات بھی آج نہیں تو کل زد میں آئیں گے، پھر نیند کھلے گی مگر "اب پچھتائے ہوتا کیا ہے جب چڑیا چگ گئی کھیت" بچپن میں ایک کہانی سنی تھی ہمارا حال اس سے مختلف نہیں ہے. آپ بھی پڑھیں.
چار دوست تھے ایک بادشاہ کا لڑکا، ایک وزیر کا، ایک کوتوال کا اور ایک چوکیدار کا چاروں میں گہری دوستی تھی، ایک روز تفریح کی غرض سے چاروں ایک باغ میں جا پہنچے اور مالک کی اجازت کے بغیر ہی پھل کھانے لگے، مالک پریشان ہوا کہ اگر کوئی تدبیر نہ کی تو یہ باغ میرا کم ان لفنگوں کا زیادہ ہوگا اور ہر دن نئی مصیبت ہوگی، مگر کرے کیا؟ سب امیر زادے ہیں، کافی غور و فکر کے بعد اس نے ایک تدبیر سوچی اور تنہائی میں شہزادہ کو بلایا، خوب تعریف کی اور ایک اچھی جگہ بٹھایا، بعدہ چوکیدار کے لڑکے کو بلایا اور کہا نالائق یہ تو شہزادے ہیں انکے کرم سے تو باغ پھلتا پھولتا ہے، تو انکی برابری کرتا ہے تیری حیثیت ہی کیا ہے؟ اور جمکر پٹائی کردی، شہزادہ کو لگا اس نے ٹھیک ہی کیا. پھر کوتوال کے لڑکے کو بلایا اور اس کو بھی جم کر پيٹا کہ تو ٹھہرا نوکر، وہ شہزادے اور وزیر زادے ہیں تیری انکے سامنے کیا بساط؟ یہ بھی پٹ پٹاکر دور گاڑی کے قریب جا کھڑے ہوئے، اب باغ کے مالک نے وزیر زادے کو بلایا اور اسی طرح دھنائی کی وہ بھی گاڑی کے قریب جا پہنچے، آخر میں شہزادہ کو بلایا کہ حضرت نیچے تشریف لائیں، حضرت سینہ پھلائے ہوئے تشریف لائے، مالک بولا یہ باغ آپ کا ہے؟ شہزادہ نہیں، تو پھر آپ کو بلا اجازت میرا نقصان کرنے کا حق کس نے دیا؟ شہزادے ہو تو کیا غریب رعایا کو ایسے ہی ستاؤگے؟ اور شہزادہ کی بھی خوب خبر لی، مدد کیلئے جو آواز دیتے ہیں تو کوئی آس پاس نہیں، اور اگر مذکورہ ساتھیوں کو بتاتے ہیں تو اپنی عزت کا فالودہ بنتا نظر آتا ہے آخر کار پٹ پٹاکر، آنسو دھوکر ساتھیوں سے جا ملے اور دوبارہ اس طرف رخ نہ کیا.

*چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں*

مذکورہ بالا کہانی فی الحال ہمارے حال کے عین مطابق ہے بس کچھ دن اور خاموشی اور "مصلحت" کی چادر اوڑھے رہیں سب کچھ آئینہ کی طرح نظر آئے گا. ہمارے قائدین کو اللہ مزید قوت خاموشی و مصلحت عطا فرمائے ،عنقریب ایک ایک کر کے سب کا نمبر آئے گا، اور مددگار کوئی نہ ہوگا - وہ لوگ جو یہ کہتے نہیں تھکتے کہ
ایسے لوگوں سے ملتا ہے ہمارا شجرہ
جن کی جھولی میں کئی تاج پڑے رہتے ہیں
"پدرم سلطان بود" کا نغمہ جن کی زبانوں پر ہمیشہ جاری رہتا ہے انکا حال بھی دیکھنے کو ملے گا، ہمارے قوم کے خیر خواہ انکی رہنمائی جلد ہی کردیں گے، بے پناہ دولت، شاندار محلات، گاڑیاں شدت پسند ٹولہ حکومت کے روکے نہیں رکے گا، اگر وہ وہ اثر و رسوخ کے دھوکے میں ہوں تو انھیں گجرات کے سابق سانسد "احسان جعفری" کو یاد کر لینا چاہئے، بہرحال اب ہم نے سوچ لیا ہے کہ جب کوئی فکرمند نہیں تو ہم بھی زیادہ پریشان نہ ہوں اور وحدہ لاشریک کا کرشمہ دیکھیں، زیادہ کڑھنا، جلنا، سودمند نہیں تو جتنے دن ملے ہیں انھیں یاد خدا کرتے، کھاتے، پیتے، ہنستے، بولتے ہوئے گزار لیا جائے کیونکہ "کل ہو نہ ہو" ہماری اس حرکت پر اہل مسند کا حال یہ ہوگا
یہ کیا شبنم کا قطرہ کہہ گیا ہے
سمندر تلملا کر رہ گیا ہے    (سردار سلیم)

*این آر سی، حل کیا ہے؟*

(1)  جیسا ماحول ہے اس لحاظ سے سوائے اس کے کوئی حل نظر نہیں آتا کہ این آر سی مسترد کردیا جائے، کیونکہ جہاں این آر سی ہوا ہے وہاں انکے مطابق نتیجے نہ آنے کے باعث دوبارہ عمل کی بات کہی جارہی ہے.

(2) این آر سی کو قبول کیا جائے لیکن مسلم تنظیموں، سیاسی لیڈروں، علما کو بھی اس عمل میں معاون بنایا جائے اور این آر سی سے خارج ہونے والے افراد پر ان کی رائے بھی لی جائے، کاغذات کی درستگی کے باوجود بھی اگر کسی کا نام چھوٹتا ہے تو اسے بغیر کسی عدالتی کارروائی کے حکومتی مسلم معاونین کے ذریعے تصدیق کرنے پر این آر سی لسٹ میں شامل کیا جائے.

(3) اگر قانون لاکر کسی مخصوص قوم کو شہریت دی جائے، تو پھر مسلمانوں کو بھی شہریت دی جائے ورنہ سب کے ساتھ حکومت ایک جیسا برتاؤ کرے،اس معاملے میں سپریم کورٹ کے ساتھ ساتھ جو بن پڑے کیا جائے.
وہ تو یہ کہ رہے ہیں

ہو بے گناہ تو ہونے سے کچھ نہیں ہوگا
ثبوت دیجئے رونے سے کچھ نہیں ہوگا.       (ندیم شاد)
مورخہ :21 نومبر 2019 ء
Zahidalibarkati@gmail.com

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

غیرمسلم کے ساتھ اس کے گھر کھانہ کھانا کیسا ہے

أم معبد رضي الله عنها كى بکری سے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دلچسپ معجزہ