کیا فرماتے ہیں مفتیان دین و ملت اس مسئلہ میں کہ بینک میں پیسہ ڈپازٹ کرنے سے جو نفع ملتا ہے اس کا لینا جائز ہے یا نہیں یعنی بینک سے سود لینا کیسا ہے*؟؟
*الحراایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت چلنے والا* *دختران اسلام کا دینی علمی و* *ثقافتی مرکز ادارہ دارالعلوم ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا حسین نگر*
*اسری بازار گریڈیہ جھارکھنڈ*
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
*کیا فرماتے ہیں مفتیان دین و ملت اس مسئلہ میں کہ بینک میں پیسہ ڈپازٹ کرنے سے جو نفع ملتا ہے اس کا لینا جائز ہے یا نہیں یعنی بینک سے سود لینا کیسا ہے*؟؟
*الجواب: - اگر وہ بینک صرف کفار کا ہے تو اس سے نفع لینا جائز ہے اگرچہ وہ سود ہی کہہ کر دیں۔ مگر اسے سود سمجھ کر لینا جائز نہیں کہ سود مطلقا حرام ہے بلکہ مال مباح سمجھ کر لینا جائز ہے حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں "اگر وہ بینک صرف کفار کا ہے اور اس میں روپیہ جمع کیا ہے اور وہ بینک والے کچھ زائد رقم دیتے ہیں تو مسلمانوں کو اس نیت سے لینا جائز ہے کہ کافر اپنا ایک مال اپنی خوشی سے دیتا ہے سود کی نیت سے لینا جائز نہیں*۔
(فتاوی امجدیہ جلد سوم صفحہ ٢٢۵)
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
*واللہ تعالی اعلم با لصواب*
*(محمد نظام الدین مصباحی)*
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
comment