قضائے عمری نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟
قضائے عمری نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہے؟
ا===================|
☪ سوال:
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ. سوال پیش خدمت ہے. قضائے عمری نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہے اور کون سی نماز میں کتنی رکعات پڑھنا ہے تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
سائل محمد مبارک خان قادری کاشی میرا ممبئی
ا===================|
✍🏼 جواب:
🔷 قضا ایک روز کی بیس (20) رکعتیں ہوتی ہیں،
🔹 دو فرض فجر کے
🔹 چار فرض ظہر کے
🔹 چار فرض عصر کے
🔹 تین فرض مغرب کے
🔹 چار فرض عشاء کے اور تین وتر
📕 (ماخوذ از فتاویٰ رضویہ جلد 8)
🔶 صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمہ اللہ تعالیٰ لکهتے ہیں :
فرض کی قضا فرض ہے اور واجب کی قضا واجب اور سنت کی قضا سنت یعنی وہ سنتیں جن کی قضا ہے مثلاً فجر کی جبکہ فرض بهی فوت ہوگیا ہو اور ظہر کی پہلی (چار) سنتیں جب کہ ظہر کا وقت باقی ہو-
🔸 جو نماز جیسی فوت ہوئی اس کی قضا ویسی ہی پڑهی جائے گی ، مثلاً سفر میں نماز قضا ہوئی تو چار رکعت والی دو ہی پڑهی جائے گی اگرچہ اقامت کی حالت میں پڑهے اور حالت اقامت میں فوت ہوئی تو چار رکعت والی کی قضا چار رکعت ہے اگرچہ سفر میں پڑهے...
📗 ( بہارشریعت حصہ 4 قضا نماز کا بیان )
🔍 امام اهلسنت مجدد اعظم قدس سرہ العزیز نے جس کے ذمہ قضا نمازیں زیادہ ہوں ، کےلئے یہ طریقہ بیان فرمایا :
اور قضا میں یوں نیت کرنی ضروری ہے کہ *نیت کی میں نے پہلی فجر جو مجھ سے قضا ہوئی یا پہلی ظہر جو مجھ سے قضا ہوئی،*
🗂 اسی طرح ہمیشہ ہر نماز میں کیا کرے ، اور جس پر قضا نمازیں بہت کثرت سے ہیں وہ آسانی کےلئے اگر یوں بهی ادا کرے تو جائز ہے کہ ہر رکوع اور ہر سجدہ میں تین تین بار سبحان ربی العظیم ، سبحان ربی الاعلی کی جگہ صرف ایک بار کہے ، *مگر یہ ہمیشہ ہر طرح کی نماز میں یاد رکهنا چاہئے کہ جب آدمی رکوع میں پورا پہنچ جائے اس وقت سبحان کا سین شروع کرے اور جب عظیم کا میم ختم کرے اس وقت رکوع سے سر اٹهائے*
*اسی طرح جب سجدوں میں پورا پہنچ لے اس وقت تسبیح شروع کرے اور جب پوری تسبیح ختم کر لے اس وقت سجدہ سے سر اٹهائے-*
🏮 بہت سے لوگ جو رکوع سجدہ میں آتے جاتے یہ تسبیح پڑهتے ہیں بہت غلطی کرتے ہیں-
ایک *تخفیف* کثرت قضا والوں کی یہ ہو سکتی ہے ، دوسری تخفیف یہ کہ *فرضوں کی تیسری اور چوتهی رکعت میں الحمد شریف کی جگہ فقط سبحان اللہ ، سبحان اللہ ، سبحان اللہ تین بار کہہ کر رکوع میں چلے جائیں* مگر وہی خیال یہاں بهی ضرور ہے کہ *سیدهے کهڑے ہو کر سبحان اللہ شروع کریں اور سبحان اللہ پورے کهڑے کهڑے کہہ کر رکوع کےلئے سر جهکائیں-*
یہ تخفیف فقط فرضوں کی تیسری (اور) چوتهی رکعت میں ہے *وتروں کی تینوں رکعتوں میں الحمد اور سورت دونوں ضرور پڑهی جائیں-*
⌛ تیسری تخفیف *پچهلی (قعدہ اخیرہ میں) التحیات کے بعد دونوں درودوں اور دعا کی جگہ صرف اللهم صلی على محمد و الہ کہہ کر سلام پهیر دیں-*
🗞 چوتهی تخفیف وتروں کی تیسری رکعت میں *دعائے قنوت کی جگہ اللہ اکبر کہہ کر فقط ایک یا تین بار رب اغفرلی کہے-*
📗 ( فتاویٰ رضویہ جلد 8 صفحہ 157 )
🔮 *نوٹ! جس کے ذمے زیادہ قضا نمازیں نہ ہوں انہیں چاہئے کہ تمام رکعتیں بهری پڑهے*
🔮 قضائے عمری میں یوں بهی کر سکتے ہیں کہ پہلے تمام فجریں ادا کر لیں پهر تمام ظہر کی نمازیں اور اسی طرح عصر مغرب و عشاء
واللہ تعالی اعلم
ا===================|
🖍از قلم:
امین فکر رضا،
*حضرت علامہ حامد سرفراز قادری رضوی*
(مدظلہ النوراني)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
comment